طریقہ کار : یہ کتابچہ دراصل ای نمبر ز پر جمع شدہ اس تفصیلی مواد کا خلاصہ ہے جو تقریبا" 200 "صفحات پر مشتمل ہے یہ تفصیلی مواد بندہ نے تقریباً اٹھارہ اداروں کے تعاون سے جمع کیا ہے۔ان اداروں میں سائنسی، اسلامی اور بعض حلال سرٹیفیکیشن کے ادارے بھی شامل ہیں۔ ان تمام اداروں کے نام اور ان کی ویب سائٹس کا حوالہ تفصیلی کتاب کے آخر میں موجود ہے۔ تفصیلی کتاب میں جمع شدہ تمام ای نمبرز کے مکمل ماخذ کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے جبکہ اس کتابچہ میں دیگر تفصیلات تو حذف کر دی گئی ہیں ، البتہ وجہ اشتباہ کے عنوان سے مشکوک ای نمبر کے مشکوک ہونے کی وجہ کی طرف اشارہ کر دیا گیا ہے۔ مثلاً "وجہ اشتباہ " کے کالم میں آپ کو جانور ، انڈے کی زردی ، بال ، شراب سازی کی ضمنی مصنوعات وغیر و لکھا ہوا نظر آئے گا اس کا
چونکہ صانعین میں مسلم و غیر مسلم ہر طرح کے لوگ ہیں ، اس لیے حلال و حرام کی تمیز کے بغیر ہر طرح کے اجزائے ترکیبی کو ای نمبر ز کی صورت میں درج کر کے مصنوعات میں استعمال کیے جانے کا خطرہ واقعی ہے ، مگر اس اندیشے کی بناء پر نیز بعض اخباری مضامین کی وجہ سے عمومی تاثر مسلمانوں میں یہ پھیل گیا ہے کہ اس طرح ای نمبر ز کی صورت میں لکھے ہوۓ اجزائے ترکیبی سب حرام ہوتے ہیں ، یہ تصور صحیح نہیں، مثلاً "E100" یہ ہلدی کا ای نمبر ہے ، جس کے حلال ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔ البتہ بعض ای نمبر ز واقعتا مشکوک ہیں ، اس لیے اس کی ضرورت محسوس کی گئی کہ ان کوڈز کی تحقیق کر کے حلال یا مخلوک ای نمبر ز کا تعین کرنے کی کوشش کی جاۓ ، چنانچہ یہ رسالے اس طرح کی ایک کوشش کا خلاصہ ہے۔ اس کی ترتیب میں درج ذیل طریقہ کار کو پیش نظر رکھا گیا ہے ۔
موجودہ دور میں ہر چیز کی طرح انسانی استعمال کی اشیاء کی صنعت میں جو ترقی ہوئی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ ایک ہی چیز کو کئی کئی اشیاء سے حاصل کرنا اور جدید ترین مشینوں اور آلات کے ذریعہ اس کو اس طرح تیار کرنا کہ اصل اجزاء کا کوئی پتہ نہ چلے، ایک عام بات ہے۔ متنوع ذرائع کی دریافت اور تیار مصنوع کے دیکھنے سے اصل اجزائے ترکیبی کا علم نہ ہو سکنے کی وجہ سے ہر مصنوع پر اس کے اجزاۓ ترکیبی کے اندراج کا بھی عرف ہو گیا ہے ۔شروع شروع میں تمام اجزائے ترکیبی لکھنے کا رواج تھا، مگر جب بین الاقوامی تجارت کا رواج بڑھا اور مختلف ملکوں کی مصنوعات کی درآمد دبر آمد کا سلسلہ شروع ہوا تو ہر ملک اور ہر زبان کے لوگوں کی سہولت کے لیے بعض عام اجزاۓ ترکیبی کو مخصوص کوڈز دید یے گئے ، ان کو ڈز کو "ای نمبر " کہا جا تا ہے ،
خلاصہ
یہ ہے کہ اس تحقیق کا مقصد کسی ای نمبر کی
حرمت کا حکم لگانا نہیں، بلکہ صرف اس بات کی تعیین کی کوشش ہے
کہ کونسا ای نمبر مشکوک ہو سکتا ہے جس پر تحقیق کی ضرورت ہے اور
کون سے ای نمبر میں اصولی طور پر شک کی گنجائش نہیں ہے۔
آخر میں گزارش ہے کہ ہر انسانی کام میں غلطیوں کے
احتمالات ہوتے ہیں ، اس تحقیق میں بھی بلاشبہ غلطیوں کے امکانات
موجود ہیں ، اسلئے قارئین سے درخواست ہے کہ اگر اس رسالہ میں
کسی جگہ بھی کوئی قابل تنقید بات نظر آۓ تو اس کی اطلاع ادارے کو
ضرور کی جاۓ ، یہ قارئین کا بندہ اور ادارہ دونوں پر احسان ہو گا۔
(مفتی) سفیر اللہ
رکن شعبه شرعی تحقیق حلال فاؤنڈیشن
مطلب یہ ہے کہ وہ ای نمبر ان اشیاء سے بھی بنتا ہے اور دیگر اشیاء سے بھی ۔ لہذا ایسی صورت میں حلت و حرمت کا کوئی حکم لگانے سے پہلے ماخذ کی تصدیق ضروری ہو گی ۔ مثلاً اگر کسی جگہ "وجہ اشتباہ " کے کالم میں جانور لکھا ہوا ہے تو وہاں اس بات کی تصدیق ضروری ہو گی کہ وہ ای نمبر حلال جانور کے ماخوذات سے بنا ہے یا غیر حلال جانور ۔ پھر حلال جانور میں بھی دیکھا جاۓ کہ شرعی طور پر مذبوح جانور کے ماخوذات سے بنا ہے یا غیر مذبوح جانور ۔ اسی طرح اگر کسی مشبوه نمیر کے سامنے "وجہ اشتباہ " کے کالم میں مثلاً انڈہ لکھا ہوا نظر آۓ تو اس کا مطلب بھی یہ ہے کہ اس ای نمبر کے حصول کے کئی ذرائع ہیں جن میں ایک ذریعہ انڈہ بھی ہے ، اب دیکھا جاۓ کہ اس کی تیاری میں انڈے کا استعمال ہوا ہے یا نہیں؟ اگر ہوا ہے تو اس میں حلال پر ندے کے انڈے شامل کیے گئے ہیں یا حرام پر ندے کے انڈے؟
محفوظ ہونے کی مکمل جانچ پڑتال کی ہو۔ ای نمبر ز کا نظام یورپی یونین
میں مستعمل مختلف زبانوں کے تناظر میں منظور شدہ ایڈیٹو کو لیبل پر
درج کرنے کے ایک آسان اور باسہولت طریقے کے طور پر بھی مفید
ہے۔ کیونکہ نمبرات کو تقریبا ہر زبان کے لوگ سمجھ لیتے ہیں۔
ای نمبر ز کا تاریخی پس منظر :
ان ایڈیٹوز کو ضابطے میں لانے اور صارفین کو ان سے آگاہ کرنے کے
لیے ہر ایڈ یٹو کو ایک منفر د نمبر دیا جا تا ہے۔ شروع شروع میں ان "ای
نمبر ز " کو یورپین اکنامک کمیونٹی نامی ادارے نے تشکیل
دیا تھا۔ اس وقت یہ یورپ میں استعمال ہونے والے تمام منظور شدہ
ایڈیٹوز کے لیے استعمال ہوتے تھے ۔ نمبروں کی اس سکیم کو اب
"کوڈیکس ایلیمنٹرئیس کمیشن "
ذبح کیا گیا ہو اس وجہ سے ہم اس کو نہ حرام کہہ سکتے ہیں اور نہ حلال،
لہذا جب تک اس کے مآخذ کا یقینی علم نہ ہو گا اس کو مشبوہ کہا جائیگا، جس
کا مطلب یہ ہو گا کہ اس کے ماخذ کی تحقیق ضروری ہے ۔اس طرح ماخذ
کی تحقیق ہو جانے کے بعد مشہوہ یا تو حلال قرار پاۓ گا یا حرام ۔ مشبوہ
ند رہے گا۔
ذبیحہ:
ذبیحہ سے مراد ایسا جانور یا ایسا پرندہ جسے اسلامی قوانین
کے تحت ذبح کیا گیا ہو۔
ای نمبرز
ای نمبر سے مراد وہ فوڈ ایڈیٹو ہے جس کی
منظوری یورپی یونین نے دی ہو ۔ کسی ایڈ یٹو کو ای نمبر دینے کے لیے
ضروری ہے کہ ایس سی ایف یا یورپین فوڈ سیفٹی اتھارٹی
نے اس ایڈ یٹو کے
ای نمبر ز کا تعارف اور ان سے متعلقہ اصطلاحات
حلال:حلال سے مراد وہ چیز ہے جس کی اسلامی قانون میں
اجازت ہو ۔ اس کا اطلاق نہ صرف جانوروں اور پرندوں کے گوشت
پر بلکہ دیگر غذائی مصنوعات ، مشروبات ، کاسمیٹکس اور شخصی استعال
کی اشیاء پر بھی ہو تا ہے۔
حرام:
حرام سے مراد وہ چیز ہے جو اسلامی قانون کی رو سے
ممنوع اور ناجائز ہو۔ یہ حلال کا متضاد ہے۔
مشہوہ: مشہوہ سے مراد وہ جزو ترکیبی یا ای نمبر ہے جس کا مأخذ
مشکوک ، قابل اعتراض یا قابل تحقیق ہو ، مثال کے طور پر جیلٹین
مشبوہ ہے، کیونکہ یہ خنزیر ، حرام جانور یا ایسے حلال جانور سے ماخوذ
ہو سکتا ہے ، جسے شرعی طریقے پر ذبح نہ کیا گیا ہو، اور اس کے ساتھ
ساتھ یہ احتمال بھی ہے کہ ایسے جانور سے ماخوذ ہو جسے شرعی طریقے پر
ہوتی ہے لیکن انہیں غذائی اشیاء یا جانوروں کی خوراک کی تیاری میں یا
ان کو ذخیرہ کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ ایڈیٹوز قد رتی بھی ہو سکتے
ہیں ، قدرتی سے مماثل بھی اور مصنوعی بھی۔
ا۔
قدرتی ایڈیٹوز سے مراد وہ ایڈیٹوز ہیں جو کسی غذائی مواد
میں قدرتی طور پر پاۓ جاتے ہیں اور جنہیں اس غذائی مواد سے نکال
کر کسی دوسرے مواد میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ مثال کے طور پر چقندر
کارس اپنے تیز ارغوانی رنگ کے سبب دوسری غذاؤں مثلاً مٹھائیوں کو
رنگدار بنانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
٢-
قدرتی سے مماثل ایڈیٹوز سے مراد وہ ایڈیٹوز ہیں جو
انسانوں نے قدرتی ایڈیٹوز کی نقل کے طور پر تیار کیے ہوں ، مثال کے
طور پر بینزوئک ایسڈ قدرتی طور پر پایا
کام کر رہا ہے ۔ جس کے تحت ہر فوڈایڈ یٹو کا نام یا نمبر دینا ضروری ہے۔ نمبر ز وہی ہیں جو یورپ میں ہیں لیکن ان کے ساتھ "ای "نہیں ہو تا۔ یونائیٹڈ سٹیٹس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ان ایڈیٹوز کی "جزلی ریگنائزڈ ایزسیف" یا کے تحت فہرست تیار کی ہے اور ان کا اندراج یو ایس کوڈ آف فیڈرل ریگولیشنز کو پیش نظر رکھ کر ان کے کیمیکل ایبسٹریکٹ سروسز نمبر اور ایف ڈی اے ریگولیشن دونوں کے تحت کیا گیا ہے۔ فوڈایڈیٹوز فوڈ ایڈیٹوز سے مراد ایسی اشیاء ہیں جن میں غذائی قدر مفقود یا معمولی
نے قطع نظر اس کے کہ یہ استعمال کے لیے منظور شدہ ہیں یا نہیں ، اپنا بھی لیا ہے اور اس میں توسیع بھی کی ہے تا کہ تمام ایڈیٹوز کو بین الا قوامی سطح پر الگ الگ شناخت کیا جاسکے ۔ ای نمبروں کے ساتھ "ای " کا سابقہ لگا ہو تا ہے لیکن غیر یورپی ممالک صرف نمبر استعمال کرتے ہیں ، خواہ وہ ایڈیٹوز یورپ میں منظور شدہ ہوں یا نہ ہوں، مثال کے طور پر ایسیٹک ایسڈ کو یورپ میں فروخت ہونے والی مصنوعات پر ای260 لکھا جاتا ہے لیکن بعض ممالک میں اسے صرف ایڈیٹو 260 کہا جاتا ہے۔ ایڈیٹو 103 یعنی الکنیٹ کو یورپ میں استعمال کے لیے منظور نہیں کیا گیا اس لیے اس کا کوئی ای نمبر بھی نہیں ہے ، لیکن آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اس کے استعمال کی منظوری دی گئی ہے۔1987 سے آسٹریلیا میں پیک شدہ غذاؤں پر ایڈیٹوز کے اندراج کے لیے ایک منظور شدہ نظام
غذا کو زیادہ صحت افز ابنانایعنی اس کو زیادہ ●
وٹامنزیا کم
چربی کا حامل بنانا۔●
غذا کے بنانے اور تیاری میں مدد دینا۔●
ٹوٹ :
فوڈ ایڈیٹوز کی اقسام اور ان کی دیگر تفصیلات حلال
فاؤنڈیشن کی تفصیلی کتاب میں درج ذیل عنوانات
کے تحت جمع کی گئیں ہیں۔
ای نمبر
نام اور متر ادفات
تعریف
مالیکولی فارمولا
استعمال
ماخذ
شرعی حکم
فوڈ ایڈیٹوز کی تمام اقسام اور ان کی تعریفات
جانے والا ایک مادہ ہے جسے مصنوعی طور پر بھی تیار کیا جاتا ہے اور
محافظ جزو کے طور پر استعمال ہو تا ہے۔
استعال
٣-
مصنوعی ایڈیٹوز سے مراد وہ ایڈیٹوز ہیں جو مصنوعی طور
پر تیار ہوتے ہیں اور قدرتی طور پر نہیں پاۓ جاتے۔
ایڈیٹوز متنوع مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں ، چند
: ایک درج ذیل ہیں
غذا کو استعمال کے وقت تک صحت بخش رکھنا۔ ●
غذا کی ظاہری حالت یا ذائقے کو بہتر بنانا۔ ●
اس بات کو یقینی بنانا کہ غذا کو بسہولت ذخیرہ یا ●
کیا جاسکتا ہے۔
غذا کی قیمت کو مقابلیاتی سطح پر رکھنا۔●
وجه اشتباه | شرعی حیثیت | نام | ای نمبر | نمبرشمار |
---|---|---|---|---|
حلال | Curcumin | E100 | 1 | |
حلال | Riboflavin | E101(i) | 2 | |
حلال | Riboflavin-5-phosphate | E101(ii) | 3 | |
حلال | Tartrazine | E102 | 4 | |
حلال | Chrysoine resorcinol | E103 | 5 | |
حلال | Quinoline yellow | E104 | 6 | |
حلال | Fast yellow AB | E105 | 7 | |
حلال | Riboflavin-5-phosphate sodium | E106 | 8 | |
حلال | Yellow 2G | E107 | 9 | |
حلال | Sun set yellow FCF | E110 | 10 | |
حلال | Orange GGN | E111 | 11 | |
حلال | Carminic acid | E120 | 12 | |
حلال | Carmoisine | E122 | 13 | |
حلال | Amaranth (dye) | E123 | 14 | |
حلال | Ponceau 4R | E124 | 15 | |
حلال | Ponceau SX | E125 | 16 | |
حلال | Ponceau 6R | E126 | 17 | |
حلال | Erythrosine | E127 | 18 | |
حلال | Red 2G | E128 | 19 | |
حلال | Allura Red AC | E129 | 20 | |
حلال | Indanthren blue RS | E130 | 21 | |
حلال | Patent blue | E131 | 22 | |
حلال | Indigo carmine | E132 | 23 | |
حلال | Brilliant blue FCF | E133 | 24 | |
حلال | Chlorophyll | E140 | 25 | |
حلال | Copper chlorophyll | E141(i) | 26 | |
حلال | Sodium copper chlorophyll | E141(ii) | 27 | |
حلال | Green S | E142 | 28 | |
حلال | Fast Green FCF | E143 | 29 | |
حلال | Caramel colour(Plain Spirit) | E150(a) | 30 | |
حلال | Caramel colour(Caustic sulphite) | E150(b) | 31 | |
حلال | Caramel colour(Ammonia) | E150(c) | 32 | |
حلال | Caramel colour(Sulphite Amonia) | E150(d) | 33 | |
حلال | Black PN | E151 | 34 | |
حلال | Black 7984 | E152 | 35 | |
جانور | مشبوه | Carbon black | E153 | 36 |
حلال | Black PN | E154 | 37 |